قطر کے خلاف اقدامات سے دکھ ہوا ہے: قطری وزیر خارجہ

دوحہ،

قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے کہا ہے کہ قطر کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات سے دکھ ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ان تین ممالک کی جانب سے اجتماعی سزا ہے جو قطر اور اس کے عوام کا محاصرہ کرنا چاہتے ہیں۔

بی بی سی ٹیلی ویزن سے گفتگو کے دوران وزیر خارجہ نے ان اسباب کے متعلق سوال اٹھایا جن کی وجہ سے یہ ممالک سمجھتے ہیں کہ قطر ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم سب ایران سے مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں اور کسی کے ساتھ تناؤ نہیں چاہتے، بلکہ ہم اپنے اختلافات گفتکو اور بات چیت کے ذریعے ان اصولوں کے مطابق حل کرنا چاہتے ہیں جن پر خلیجی تعاون کونسل کے رہمناؤں نے اتفاق کیا ہے۔

قطر کے ساتھ کئی عرب ملکوں کے تعلقات منقطع ہونے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹر پیغامات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹرمپ کی امیر قطر سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انھوں نے بتایا کہ اس خطے میں کئی ممالک کی جانب سے دہشتگردی کی مالی معاونت کے دعوے کئے جا رہے ہیں جن میں قطر اور سعودی عرب بھی شامل ہیں۔ انھوں نے یہ بات کئی بار دہرائی تو ہم نے ان سے کہا کہ اس بارے میں میز پر بیٹھ کر بات کر لیتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے ٹرمپ کو بتایا کہ ان دعوؤں کی بنیاد ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں پر ہے جبکہ سیکیورٹی ادارے قطر اور امریکہ کے تعلقات سے اچھی طرح واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ثبوت نہیں کہ قطر انتہا پسندی کی حمایت کرتا ہے۔ اسی طرح امریکی ادارے بھی اپنے اور قطری اداروں کے درمیان تعاون سے اچھی طرح واقف ہیں اور امریکی سرکاری اداروں نے ہمیشہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے قطر کی کوششوں کو سراہا ہے۔